حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، شکاگو کےپبلک اسکولز کے داخلی انسپکٹر جنرل کی 2021-2022 تعلیمی سال کی رپورٹ اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ ضلع میں اساتذہ اور اسکول کے عملے کے خلاف طلباء نے سینکڑوں جنسی زیادتی کی شکایات کی گئی ہیں۔
ایسی صورت حال میں جہاں امریکہ میں جنسی حملوں کے واقعات وقتاً فوقتاً ملکی میڈیا کی سرخیاں بنتے رہتے ہیں، اب شکاگو میں سینکڑوں طالبات کے خلاف جنسی حملوں سے متعلق رپورٹ کی اشاعت ایک اہم خبر بن گئی ہے۔
"Russia Today" نیوز چینل نے اطلاع دی ہے کہ شکاگو پبلک اسکولز کے انسپکٹر جنرل نے اپنی داخلی رپورٹ میں اعلان کیا ہے کہ 2021-2022 کے تعلیمی سال میں، اس ضلع میں اساتذہ اور اسکول کے عملے کے خلاف 600 سے زیادہ جنسی زیادتی کی شکایات موصول ہوئی ہیں۔
شکاگو کے اسکولوں میں طالب علموں پر جنسی زیادتی کرنے والوں میں صر ف اساتذہ ہی نہیں ہیں، بلکہ ایک ایسا بھی واقعہ پیش آیا جس میں ایک اسکول کے ملازم نے ایک 16 سالہ لڑکی کے ساتھ ایک سال سے زائد عرصے تک غیر اخلاقی تعلقات رکھے ہیں، اسے شراب پلائی گئی اور اسے چرس خریدنے پر مجبور کیا، بتایا جاتا ہے کہ اسکول کے ملازم نے لڑکی اور اس کے اہل خانہ کو جان سے مارنے کی دھمکی بھی دی تھی۔
واضح رہے کہ شکاگو میں پچھلے سال کی نسبت ان شکایات کی تعداد میں دوگنا اضافہ ہوا ہے۔ رپورٹ کے نئے کیسز کی تعداد میں پچھلے سال کے مقابل میں 38 فیصد اضافہ ہوا ہے۔